کان کا درد کوئی سنگین بیماری نہیں ہے، لیکن یہ بہت تکلیف دہ ہو سکتی ہے۔ کان میں درد عام طور پر تھوڑے عرصے کے لیے ہوتا ہے، لیکن اگر درد شدید ہو جائے تو یہ کئی دنوں تک جاری رہ سکتا ہے۔
کان کے درد اکثر انفیکشن کی وجہ سے ہوتے ہیں، لیکن کان کے درد کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں، بشمول ہڈیوں کا انفیکشن، گلے میں انفیکشن، گہا اور کان کا موم۔
انفیکشن درمیانی کان کی سوزش کا سبب بنتا ہے جو بالآخر درد کا باعث بنتا ہے۔ زیادہ تر لوگ کان کے درد کے ساتھ بخار یا فلو کا تجربہ کرتے ہیں۔
بچے کان میں درد کا زیادہ شکار ہوتے ہیں جبکہ کئی بار بڑے بھی اس کا شکار ہو جاتے ہیں۔ کان کے درد سے نجات کے لیے اینٹی بائیوٹک ادویات کا استعمال بھی کیا جاتا ہے، تاہم ان ادویات کا استعمال مضر صحت اثرات کا باعث بھی بن سکتا ہے، اس لیے کان کے درد کے آغاز میں ہی ایسی ادویات کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔
ادویات کے برعکس اگر گھریلو علاج پر عمل کیا جائے تو کان کے درد سے آسانی سے نجات مل سکتی ہے۔
کان کے درد کا علاج
کان کے درد سے نجات کے لیے درج ذیل گھریلو ٹوٹکے بہت کارآمد ثابت ہو سکتے ہیں۔
لہسن
لہسن کو جسم کے مختلف حصوں کے درد سے نجات دلانے کے لیے قدرتی غذا سمجھا جاتا ہے۔ لہسن کے طبی فوائد کی وجہ سے اسے قدرتی دوا سمجھا جاتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق لہسن میں اینٹی بائیوٹک خصوصیات ہیں جو کہ کئی قسم کی بیماریوں کی شدت کو کم کرنے کے ساتھ سوزش سے بھی نجات دلاتا ہے۔
کان کے درد سے نجات کے لیے لہسن کے دو ٹکڑے پیس کر دو چمچ سرسوں کے تیل میں اس وقت تک گرم کریں جب تک لہسن کی رنگت نہ بدل جائے۔ جب رنگ بدل جائے تو تیل کو ٹھنڈا کریں اور پھر چند قطرے کان میں ڈالیں، اس سے کان کے درد کی شدت میں کمی آئے گی۔
اگر آپ کان کے درد سے نجات چاہتے ہیں تو لہسن کا ایک ٹکڑا کاٹ کر رات کو سونے سے پہلے کان میں رکھیں۔ صبح تک کان کے درد کی شدت کم ہو جائے گی۔
جراثیم اور انفیکشن کی وجہ سے کان کا درد شدید ہو جاتا ہے، لہسن کو کان میں رکھنے سے یہ جراثیم اور انفیکشن ختم ہو جاتے ہیں جس سے کان کے درد سے نجات پانے میں مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔
تاہم طبی ماہرین کے مطابق اگر کان کے درد میں مبتلا مریض کو کسی بھی قسم کی الرجی کا سامنا ہے تو اسے کان میں لہسن ڈالنے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہیے۔
نمک
کان کے درد سے نجات کے لیے بھی نمک کا استعمال کیا جا سکتا ہے، کیونکہ نمک میں کئی دواؤں کی خصوصیات بھی ہوتی ہیں۔
کان کے درد کی شدت کو کم کرنے کے لیے تھوڑا سا نمک لے کر ہلکی آنچ پر گرم کریں اور پھر روئی کی گولی سے کان میں ڈالیں۔ اس نمکین روئی کو دس منٹ تک کان میں لگا رہنے دیں۔ یہ روئی کان میں درد پیدا کرنے والے سیال کو جذب کر لے گی، جس سے سوزش کم ہو جائے گی۔ سوزش میں کمی سے درد کی شدت میں بھی کمی آئے گی۔
دیسی گھی
دیسی گھی کا استعمال صحت کو برقرار رکھنے کے لیے مفید ہے، اس کے استعمال سے نہ صرف جسمانی کارکردگی بہتر ہوتی ہے بلکہ دیسی گھی سے دیگر کئی طبی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
اگر آپ کو کان کا درد ہے تو ایک تولہ دیسی گھی اور تین ماشہ کافور ملا کر دھوپ میں رکھیں۔ کچھ دیر بعد گھی کے دو سے تین قطرے کان میں ڈالیں اس سے درد سے نجات مل جائے گی۔
آئس پیک
کان میں درد ہونے کی صورت میں بیس منٹ تک کان پر ٹھنڈا کپڑا رکھیں، اس سے کان سونا ہو گا جس سے درد اور سوزش کی شدت میں کمی آئے گی۔
تلسی کے پتے
تلسی کے پتوں میں بہت سی دواؤں کی خصوصیات بھی ہوتی ہیں، اس لیے یہ کان کے درد کے لیے مفید ثابت ہوتے ہیں۔ کان میں درد ہونے کی صورت میں تلسی کے چند پتے لے کر پیس لیں۔ پتوں سے حاصل کردہ عرق کی مدد سے کان کے درد کو دور کیا جا سکتا ہے۔ تاہم تلسی کے پتوں کے عرق کو استعمال کرنے سے پہلے اچھی طرح ہلائیں۔
زیتون کا تیل
زیتون کو مختلف ممالک میں کان کے درد کا روایتی علاج سمجھا جاتا ہے، تاہم مزید طبی تحقیق کی ضرورت ہے۔
کان کے درد کی شدت کو کم کرنے کے لیے نیم گرم زیتون کے تیل کے چند قطرے کان میں ڈالیں، یہ کان کے درد سے نجات کا موثر طریقہ ہے۔
سیب کا سرکہ
ایپل سائڈر سرکہ بھی صحت کے لیے بہت مفید سمجھا جاتا ہے۔ کان کے درد سے نجات کے لیے روئی کی ایک گیند کو ایپل سائڈر سرکہ میں بھگو کر کان میں رکھیں۔ اس کے علاوہ پانی اور سیب کے سرکے کو ملا کر روئی کی مدد سے کان میں لگایا جا سکتا ہے، اس روئی کو پانچ منٹ تک کان میں لگا رہنے دیں، اس سے کان کے درد کی شدت میں کمی آئے گی۔
ایپل سائڈر سرکہ میں جراثیم کش اور اینٹی فنگل خصوصیات ہیں جو کان کے درد کے علاج میں مدد کر سکتی ہیں۔
ادرک
ادرک میں سوزش کی خصوصیات بھی ہوتی ہیں اس لیے یہ جڑ والی سبزی کان کے درد کے علاج میں بھی مفید ہے۔ اس درد کی شدت کو کم کرنے کے لیے ادرک کو سرسوں کے تیل میں جلا کر کان کے گرد لگائیں۔ تاہم کان میں ادرک کا تیل لگانے سے گریز کریں۔
کان پر دباؤ نہ ڈالیں۔
زخم والے کان کے ٹیڑھے پر سونے سے درد مزید بڑھ سکتا ہے، اس لیے کان پر دباؤ ڈالنے سے گریز کریں۔ رات کو سونے سے پہلے اس بات کا خیال رکھیں کہ سونے کے دوران کان پر کوئی وزن نہ ہو۔
ہائیڈروجن پر آکسائڈ
ہائیڈروجن آکسائیڈ کو کئی سالوں سے کان کے درد کے علاج کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ کان کے درد سے نجات کے لیے ہائیڈروجن پیرو آکسائیڈ کے چند قطرے کان میں ڈالیں۔ تاہم، اس گھریلو علاج پر عمل کرنے سے پہلے، آپ کو ایک بار اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہئے.
پیاز کا رس
پیاز کا رس کان کے درد میں بھی مفید ہے۔ اس درد سے نجات کے لیے پیاز کے رس کے چند قطرے کان میں ڈالیں۔
اگر کان کے یہ علاج آپ کے لیے کارآمد نہیں ہیں تو آپ کو کان، ناک اور گلے کے ماہر سے رجوع کرنا چاہیے۔ آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر کے کان، ناک اور گلے کے ماہر سے آسانی سے رابطہ کر سکتے ہیں، کیونکہ ہیلتھ وائر نے مواصلات کو بہت آسان بنا دیا ہے۔
/https://healthandwealthwithexercise.blogspot.com
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں