اونٹنی کے دودھ کے فوائد
قارئین! دودھ پر آپ نے اکثر مضامین پڑھے ہوں گے لیکن میں آج اونٹنی کے دودھ کے طبعی فائدے بتانے کی کوشش کروں گا۔ امید ہے کہ آپ کے علم میں اضافہ کا باعث بنے گا۔ اونٹ ایک صحرائی جانور ہے اور یہ بغیر کچھ کھائے پیئے کئی دن تک زندہ رہ سکتا ہے۔ اس وجہ اللہ تعالیٰ کا قحط پڑتا ہے وہاں پر بھی یہ اونٹی کا دودھ خوراک طور پر علاقے علاقے میں لوگوں کے لئے اس کا دودھ پینا ان کی غذائی ضروریات کو بھرپور؛ پورا کرتا ہے۔ ہمارے پیارے نبی حضرت محمد ﷺ بھی اونٹنی کا دودھ بہت پسند کرتے تھے۔ صحرا میں بسنے والے لوگوں کے لئے اونٹ کسی نعمت سے کم نہیں ہے۔ کیونکہ اونٹ ہی ایک ایسا جانور ہے جو صحرا کی سختی کو برداشت کر سکتا ہے۔
اونٹنی کے دودھ میں وٹامن سی، پروٹین اور نمکیات کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے۔ یوں تو اﷲ تعالیٰ نے ہر جانور کے دودھ میں طاقت عطا کی ہے لیکن اونٹنی کے دودھ میں گائے اور بھینس کی نسبت دودھ میں چکنائی کم ہوتی ہے۔ دودھ کسی بھی جانور کا ہو انسانی صحت کے لئے متوازن غذا ہے ۔ چکنائی کم ہونے کی وجہ سے اس میں سے مکھن حاصل نہیں کیا جا سکتا ۔ مختلف ممالک میں اونٹنی کے دودھ سے پنیر تیار کیا جاتا ہے جو ذائقہ کے لحاظ سے منفرد ہوتا ہے۔ ذائقہ کے لحاظ سے بھی دودھ میں کھارا پن پایا جاتا ہے۔
اونٹنی کے دودھ کا مزاج گرم اور خشک ہوتا ہے۔ اونٹنی کے دودھ میں چکنائی کی مقدار کم ہونے کی وجہ سے یہ معدے میں جمع نہیں ہوتا۔ اگر جگر اور تلی کے امراض ہوں تو اونٹنی کا دودھ استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ اونٹنی کا دودھ سردیوں کے شروع یا درمیان میں استعمال کرنا چاہیے۔ اونٹنی کا دودھ انسانی بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت پیدا کرتا ہے۔ اس لیے اگر کوئی بیمار ہو تو اسے اونٹنی کا دودھ پلایا جائے تاکہ وہ جلد صحت یاب ہو جائے۔
ایک رپورٹ کے مطابق افریقی ممالک میں جہاں ایڈز پایا جاتا ہے وہاں اونٹنی کے دودھ کو ایک نعمت سمجھا جاتا ہے، اس کے علاوہ پاکستان، روس اور قازقستان میں ڈاکٹر اونٹنی کے دودھ کے استعمال پر زور دیتے ہیں۔ اونٹنی کے دودھ میں وٹامن سی وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے۔ کیونکہ وٹامن سی ہمیں دھوپ اور سن سٹوک سے بچاتا ہے اور یہ موسم اب چل رہا ہے اس لیے اس موسم میں اونٹنی کا دودھ پینا ہمیں سردی سے بچا سکتا ہے۔ اونٹنی کے دودھ میں وٹامن سی 23 ملی گرام فی لیٹر ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ ٹی بی کا جراثیم اونٹنی کے دودھ میں نہ ہونے کے برابر ہے جبکہ یہ جراثیم گائے اور بھینس کے دودھ میں پایا جاتا ہے۔
اونٹنی کے دودھ کے صحت کے فوائد
- یہ دودھ طاقت بڑھاتا ہے۔
- جسم کو طاقت فراہم کرتا ہے۔
- اونٹنی کا دودھ پینا بواسیر کے مریضوں کے لیے مفید ہے۔
- اونٹ کا دودھ جگر کی خشکی کو دور کرتا ہے اور بھوک بڑھاتا ہے۔
- اونٹنی کا دودھ پینے سے دست آور ہے۔ اس سے پیٹ میں کیڑے پیدا نہیں کرتے ہے۔
- اونٹنی کا دودھ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے فائدہ مند ہے کیونکہ اس میں انسولین ہوتی ہے۔
- اونٹنی کا دودھ دمہ اور یرقان کے مریضوں کے لیے بہت ہی فائدہ مند ہے۔
- اونٹنی کا دودھ پینا ان مریضوں کے لیے اچھا ہے جن کا کولیسٹرول بڑھ گیا ہے۔
- اونٹنی کا دودھ دل کے مریضوں کے لیے بھی مفید ہے۔
- اونٹ کا دودھ ہڈیوں کی نشوونما میں مدد کرتا ہے۔
- بصارت کو تیز کرتا ہے۔
- اونٹنی کے دودھ کا استعمال جسم کو چمکدار بناتا ہے۔
- اونٹنی کا دودھ جذام کے مرض میں مفید ہے۔
- اونٹنی کا دودھ کم چکنائی کی وجہ سے وزن میں کمی واقع ہوتی ہے۔
- اونٹنی کے دودھ کا استعمال بچوں میں کھانے کی الرجی کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے ۔
- اس دودھ میں سوزش کش خصوصیات بھی ہوتی ہیں جو کھانسی ، جڑ کی بیماریوں اور دیگر کے علاج میں کارآمد ہیں ۔
- اس دودھ میں الفا ہائیڈرولائزل ایسڈ ہوتا ہے ، یہ ایک جز ہے جو باریک لکیروں کو ہموار کرتا ہے اور جھریوں کو روکتا ہے ، جس سے جسم پر بڑھتی عمر کے اثرات کم ہوتے ہیں ۔
اونٹنی کے دودھ کے ڈیڑھ کپ( 120 ملی لیٹر) میں درج ذیل غذائی اجزاء ہوتے ہیں.
کیلوریز 50
پروٹین: 3 گرام
چربی: 3 گرام
کاربوہائیڈریٹ: 5 گرام
تھامین: یومیہ قدر کا %29 ( ڈی وی)
ربوفلاوین: ڈی وی کا %8
کیلشیم: ڈی وی کا %16
پوٹاشیم: ڈی وی کا %6
فاسفورس: ڈی وی کا %6
وٹامن سی: ڈی وی کا %5
/https://healthandwealthwithexercise.blogspot.com
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں