گائے کے دودھ کے فوائد
قدرت نے ہر چیز میں کوئی نہ کوئی خوبی چھپا رکھی ہے، اس دنیا میں کوئی چیز ایسی نہیں جس کا کوئی مقصد نہ ہو۔ دودھ قدرت کی عظیم نعمتوں میں سے ایک ہے۔ گائے کا دودھ پاکستان کے تقریباً ہر گھر میں استعمال ہوتا ہے۔ا
یک سروے کے مطابق دنیا میں چھ ارب لوگ روزانہ گائے کا دودھ پیتے ہیں۔ گائے کا دودھ وٹامن اے، وٹامن ڈی، وٹامن بی اور معدنیات سے بھرپور ہوتا ہے جو اسے طاقتور بناتا ہے۔ اس آرٹیکل میں ہم آپ کو بتائیں گے کہ گائے کا دودھ ہماری صحت کے لیے کتنا فائدہ مند ہے۔
1. مضبوط ہڈیاں اور مضبوط دانت۔
گائے کے دودھ کے فوائد میں پہلا نمبر ہڈیوں کی مضبوطی کے لیے ہے۔ ہڈیوں اور دانتوں کو مضبوط بنانے کے لیے جسم کو پروٹین اور کیلشیم کی ضرورت ہوتی ہے اور جسم کی یہ ضرورت گائے کے دودھ سے پوری کی جا سکتی ہے۔
2. دل کی صحت کے لیے۔
گائے کے دودھ میں اومیگا تھری موجود ہوتا ہے اور جن گایوں کی خوراک سبز پتوں والی غذاؤں سے بھرپور ہوتی ہے ان کے دودھ میں اومیگا تھری وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے جو دل کو مضبوط بناتا ہے اور اسے مختلف بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔
3. شوگر کو کنٹرول کرتا ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق گائے کے دودھ کا روزانہ استعمال جسم میں شوگر لیول کو متوازن رکھتا ہے۔ گائے کے دودھ میں وٹامن بی اور منرلز کی موجودگی نظام ہضم کو بہتر بناتی ہے اور کھانے کو صحیح طریقے سے ہضم کرنے میں مدد دیتی ہے۔
4 ۔ قوت مدافعت۔
گائے کے دودھ میں اینٹی آکسیڈنٹس، وٹامن ای اور زنک پائے جاتے ہیں جو قوت مدافعت کو بڑھاتے ہیں اور جسم سے مختلف بیماریوں، کینسر اور دل کی بیماریوں کا باعث بننے والے نقصان دہ بیکٹیریا کو ختم کرتے ہیں۔ وٹامن ای اور زنک۔ یہ آپ کی جلد کو خوبصورت اور پرکشش بھی بناتا ہے۔
5. جسمانی نشوونما۔
پروٹین بہترین نشوونما کے لیے سب سے اہم جز ہے۔ پروٹین کئی اقسام میں پایا جاتا ہے۔ گائے کے دودھ میں بہترین پروٹین پائی جاتی ہے جس کا واضح مطلب ہے کہ گائے کا دودھ طاقت، دماغی صحت اور نشوونما میں بہترین کردار ادا کرتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق بچوں کی بہترین نشوونما کے لیے گائے کا دودھ روزانہ استعمال کرنا چاہیے۔
گائے کے دودھ کی غذائی اہمیت کیا ہے ؟
گائے کا دودھ یہ مزیدار ہے اور اس میں ہمارے جسم کے لیے بہت سے ضروری غذائی اجزا موجود ہیں ۔ 244 گرام گائے کا دودھ یہ تقریبا مندرجہ ذیل غذائی اجزا فراہم کرتا ہے ۔
- کیلوریز: 146
- پروٹین: 8 گرام
- چربی: 8 گرام
- کیلشیم: آر ڈی اے کا 28%
- وٹامن ڈی: آر ڈی اے کا 24%
- رائبوفلاوین (بی2): آر ڈی اے کا 26%
- وٹامن بی 12: آر ڈی اے کا 18%
- پوٹاشیم: آر ڈی اے کا 10%
- فاسفورس: آر ڈی اے کا 22%
- سیلینیم: آر ڈی اے کا 13%
/https://healthandwealthwithexercise.blogspot.com
- لنک حاصل کریں
- ای میل
- دیگر ایپس
- لنک حاصل کریں
- ای میل
- دیگر ایپس
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں