نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

مچھلی کے تیل کے سپلیمنٹس دل کی بیماری کے خطرے کو بڑھا سکتے ہیں۔

دہی کے 7 حیران کن فوائد

دہی کا استعمال کئی بڑی بیماریوں کی علامات کو کم کر سکتا ہے۔

دہی

دہی دنیا بھر میں کھائی جانے والی مقبول ترین غذاؤں میں سے ایک ہے۔ انسانی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے فائدہ مند بیکٹیریا بہت اہم تصور کیے جاتے ہیں، دہی فائدہ مند بیکٹریا سے بھرپور ہوتا ہے اسی لیے اسے صحت کا خزانہ کہا جاتا ہے۔ اس کا باقاعدگی سے استعمال صحت کے بے شمار فوائد کو ظاہر کرتا ہے، کیونکہ دہی میں بہت سے غذائی اجزاء ہوتے ہیں۔ اس میں وٹامن بی 12، کیلشیم، فاسفورس اور رائبوفلاوین پایا جاتا ہے۔
اس کے علاوہ ایک سو گرام دہی میں اکسٹھ کیلوریز، اٹھاسی فیصد پانی، تقریباً چار گرام پروٹین، پانچ گرام کاربوہائیڈریٹس اور چینی اور ساڑھے تین گرام چکنائی ہوتی ہے۔
دہی کو نمکین یا میٹھی لسی کی شکل میں بھی استعمال کیا جاتا ہے جو کہ ایک صحت بخش اور ٹھنڈا کرنے والا مشروب ہے۔ اس کے علاوہ دہی کا رائتہ بھی بنایا جاتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق دہی ایک ایسی غذا ہے جسے ہر موسم میں کھایا جاسکتا ہے۔ گرمیوں کے موسم میں دہی کا باقاعدہ استعمال متلی، پانی کی کمی اور گرمیوں سے متعلق دیگر بیماریوں سے بھی بچا سکتا ہے۔

دہی کا استعمال کیسے کریں۔
آپ درج ذیل طریقوں کی مدد سے دہی کو اپنی خوراک کا حصہ بنا سکتے ہیں۔
  • دہی کو نہار منہ کھایا جا سکتا ہے۔
  • دہی کو نمکین یا میٹھی لسی بنانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
  • دہی کو مختلف پھلوں میں شامل کر کے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
  • دہی کو رائتہ بنا کر کھانے کے ساتھ کھایا جا سکتا ہے۔

دہی کے حیران کن فوائد
روزانہ دہی کا استعمال درج ذیل فوائد فراہم کرتا ہے۔

وزن میں کمی۔
ایک طبی تحقیق کے مطابق دہی زیادہ کھانا کھانے کی خواہش کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے جس کی وجہ سے کھانا کم ہوتا ہے اور کم کھانا کھانے کی وجہ سے وزن نہیں بڑھتا اور وہ کم ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ اس کے علاوہ دہی کے استعمال سے جسمانی توانائی میں بھی اضافہ ہوتا ہے جس سے کمزوری نہیں آتی۔

ہائی بلڈ پریشر میں کمی۔
کیا آپ ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہیں؟ اگر آپ کا جواب ہاں میں ہے تو دہی بلڈ پریشر کو متوازن رکھنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ نمک کے زیادہ استعمال سے بعض اوقات ہمیں دل کی بیماریاں، گردے کے مختلف مسائل اور خون کی بیماریاں ہو سکتی ہیں۔
زیادہ نمک کی مقدار کو متوازن رکھنے کے لیے جسم کو پوٹاشیم کی مناسب مقدار کی ضرورت ہوتی ہے۔ دو سو چھبیس گرام دہی میں تقریباً چھ سو ملی گرام پوٹاشیم ہوتا ہے جو کہ مختلف بیماریوں کے خطرات کو کم کرنے میں بہت اہم کردار ادا کرتا ہے۔

ہڈیوں کی طاقت بڑھاتا ہے۔
جیسے جیسے ہماری عمر بڑھتی ہے، ہمارے جسم میں کئی غذائی اجزاء کی کمی ہو سکتی ہے، جس سے ہڈیوں کی کمزوری یا آسٹیوپوروسس کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔ دہی عمر سے متعلقہ ہڈیوں کے مسائل کے خطرات کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
دہی کیلشیم اور وٹامن ڈی سے بھرپور ہوتا ہے جو کہ ہڈیوں کی صحت کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اگر آپ جوڑوں کے درد یا اکڑن کا شکار ہیں تو آپ دہی کا باقاعدگی سے استعمال کریں، اس کا باقاعدگی سے استعمال جوڑوں کے مسائل میں کافی حد تک کمی کرے گا۔

نظام ہاضمہ کو بہتر کرتا ہے۔
دہی میں موجود فائدہ مند بیکٹیریا نظام انہضام میں آسانی سے جذب ہو جاتے ہیں اور دیگر غذاؤں کو بھی ہضم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ اس کا باقاعدگی سے استعمال پی ایچ لیول کو بھی برقرار رکھتا ہے اور معدے کی تیزابیت میں اضافہ نہیں کرتا۔ اس کے ساتھ دہی کا باقاعدہ استعمال پیٹ کی کئی بیماریوں کے خطرات کو کم کرتا ہے۔

جلد کی چمک میں اضافہ۔
جلد کی خوبصورتی اور دلکشی بڑھانے کے لیے لوگ طرح طرح کی کریمیں اور لوشن استعمال کرتے ہیں جس کے نتیجے میں بعض اوقات جلد پر منفی اثرات بھی مرتب ہوتے ہیں۔ اس کے برعکس دہی جلد کو شفاف بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے اور مصنوعی اشیاء کا استعمال بھی کم ہو جائے گا۔
جلد کو نکھارنے کے لیے بادام یا زیتون کے تیل کے دو سے تین قطرے اور چار کھانے کے چمچ دہی میں ایک چائے کا چمچ شہد شامل کریں۔ ان چیزوں کو ملا کر پیسٹ بنائیں اور پندرہ منٹ تک چہرے پر لگا رہنے دیں۔ پندرہ منٹ بعد جلدی سے دھو لیں۔

نرم اور چمکدار بال۔
دہی بالوں کی حفاظت میں بہت اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس کے استعمال سے سر کی خشکی اور خارش ختم ہوجاتی ہے، بال ملائم اور چمکدار ہوجاتے ہیں۔ بہترین نتائج کے لیے چار چمچ دہی، ایک چمچ ناریل کا تیل اور آدھا انڈا ملا کر پیسٹ بنائیں اور اسے سر کی جلد پر لگائیں۔ اس پیسٹ کو سر کی جلد پر تیس منٹ تک لگا رہنے دیں اور پھر دھو لیں۔ کچھ دنوں کے بعد آپ کے بال نرم اور چمکدار محسوس ہونے لگیں گے۔

قوت مدافعت میں اضافہ۔
کمزور قوت مدافعت کی وجہ سے مختلف بیماریوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس لیے انسان کی قوت مدافعت جتنی مضبوط ہوگی، بیماریوں کا خطرہ اتنا ہی کم ہوگا۔ دہی کا باقاعدہ استعمال جسم کی قوت مدافعت بڑھاتا ہے اور مختلف بیماریوں کا خطرہ کم کرتا ہے۔ دہی کے مزید فوائد کے بارے میں معلومات ماہر غذائیت سے حاصل کی جا سکتی ہیں۔ آپ کسی بھی ماہر غذائیت سے رابطہ قائم کرنے کے لیے ہیلتھ وائر/Healthwire پلیٹ فارم کا استعمال کر سکتے ہیں کیونکہ ہیلتھ وائر/Healthwire نے مواصلات کو بہت آسان بنا دیا ہے۔

جسمانی دفاعی نظام بہتر بناتا ہے۔
وانا یونیورسٹی کی ایک تحقیق سے ثابت ہوا کہ یہ ہمارے جسم کے مدافعتی نظام کے کام کو بہتر بنانے میں بھی موثر ہے۔ یہ خواتین کے خلیات کو مضبوط کرتا ہے۔

یہ وٹامنز پروٹین، کیلشیم، پوٹاشیم، فاسفورس اور زنک سے بھرپور ہے۔
لیکن اس کے بہت سے پوشیدہ فائدے کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہیں، درحقیقت یہ ایک ایسی چیز ہے جو ہماری خوراک کا حصہ ہونی چاہیے۔

طبی فوائد
اس کا استعمال معدے کے مختلف علاج میں مفید ہے۔ دہی وزن کو متوازن رکھنے میں مدد کرتا ہے۔ اگر اسے شہد میں ملا کر جلد پر لگایا جائے تو یہ جھریوں کو دور کرنے میں موثر ثابت ہوتا ہے۔ ذہنی تناؤ یا ڈپریشن میں مبتلا مریض۔ وہ اسے استعمال کرتے ہیں۔
دہی کھانے سے دماغ پر اثرات مرتب ہوتے ہیں اور سوچنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔ دہی کھانے سے جلد صاف اور چمکدار ہو جاتی ہے۔ بدہضمی اور قبض میں مفید ہے۔ دہی دودھ سے زیادہ تیزی سے ہضم ہوتا ہے۔
/https://healthandwealthwithexercise.blogspot.com

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

ٹماٹر کے 18 صحت کے فوائد، استعمال کرنے کا طریقہ اور ترکیبیں۔

 ٹماٹر کے فوائد کا سبب ان کے اینٹی آکسیڈنٹس ہیں جو امراض قلب، کینسر، ذیابیطس وغیرہ کے خطرات کو کم کرسکتے ہیں۔ ٹماٹر دنیا بھر میں معتدل آب و ہوا میں رنگوں کی وسیع اقسام میں اگائے جاتے ہیں۔ پرل ٹماٹر، ٹماٹر، چیری ٹماٹر، بیف سٹیک ٹماٹر اور انگور ٹماٹر کی کچھ مقبول ترین اقسام ہیں۔ https://healthandwealthwithexercise.blogspot.com https://healthandwealthwithexercise.blogspot.com https://healthandwealthwithexercise.blogspot.com https://healthandwealthwithexercise.blogspot.com https://healthandwealthwithexercise.blogspot.com وہ کثیر رنگوں میں بھی اگائے جاتے ہیں، جن میں سرخ، غیر مہذب، سیاہ اور گلابی سے لے کر عظیم الشان، سفید، بھوری اور نارنجی رنگ شامل ہیں۔ بلاشبہ، سرخ دنیا بھر میں سب سے عام قسم ہے۔ ٹماٹر میں صرف غذائیت فراہم کرنے کے علاوہ مزید پیش کش ہے، جو کہ اسے ایک فعال کھانا سمجھا جاتا ہے۔ حیرت ہے کہ اسے اتنا سلامی کیا بناتا ہے؟ ٹھیک ہے، یہ ہر ایک اہم لائکوپین ہے، ایک اینٹی آکسیڈینٹ جو متعدد طریقوں سے بہتر صحت میں حصہ ڈالتا ہے۔ ایک حیران کن حقیقت یہ ہے کہ یورپیوں نے پہلے اس سبزی کو اس کی چم

مولی کے 10 صحت کے فوائد جو آپ کو جاننے کی ضرورت ہے۔

آپ کو پہلے تیز کاٹنے سے محبت ہوتی ہے ایک تازہ مولی سلاد میں شامل کرتی ہے۔ لیکن کیا آپ مولی کے صحت سے متعلق فوائد کے بارے میں جانتے ہیں جو آپ کی عام دلداری کے لیے بھی کام کرتے ہیں؟ کینسر کو روکنے میں مدد کریں۔ مولیوں کے صحت کے فوائد کیا ہیں؟ ہم کہاں سے شروع کریں! دیگر مصلوب سبزیوں کی طرح مولیوں میں بھی مرکبات ہوتے ہیں جو کینسر پیدا کرنے والے مادوں کو پاک کرنے اور اخراج کی نشوونما میں مدد دیتے ہیں۔ برکل detoxifiers کو خاص طور پر بڑی آنت، آرڈر، آنتوں، پیٹ اور منہ کے کینسر کے خلاف جسم کو ڈھانپنے میں مدد کرنے کی اجازت ہے۔ مولیوں کو کھانے کا ایک تازہ، مختلف طریقہ تلاش کریں! آپ کو بھریں (1 کیلوری فی مولی پر).                               https://www.healthandwealthwithexercise.blogspot.com    مولی وزن کم کرنے کے لیے اچھی ہے اعداد و شمار ہاں کہتے ہیں۔ اور یہ ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس کے لیے بہت اچھی ہے۔ اور وہ کیلوری خالی نہیں ہے — مولیاں وٹامن سی کا ایک اچھا ذریعہ ہیں۔ ہر مولی میں صرف ایک کیلوریز ہوتی ہے اور چربی نہیں ہوتی اور تقریباً کوئی کاربوہائیڈریٹ نہیں ہوتا۔ یہ بہت مفید سبزی ہے۔ اپنے

ایف ایل آی آر ٹی کی مختلف حالتیں اس موسم گرما میں کووڈ میں اضافے کا باعث بن سکتی ہیں۔

اپنے مدافعتی نظام کو بڑھانے کے 7 طریقے https://healthandwealthwithexercise.blogspot.com ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ اس موسم گرما میں CoVID-19 کے کیسز میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ ایف ایل آی آر ٹی مختلف حالتوں کے کیسز، "جن کا لیبل متغیرات کے جینیاتی کوڈ میں تغیرات کے ناموں سے اخذ کیا گیا ہے،"  سی این بی سی  کے مطابق، امریکہ اور یورپ میں بڑھ رہے ہیں۔ مختلف قسمیں JN.1 کی نسلیں ہیں، اور گروپ بندی کا غالب تناؤ KP.2 ہے، جو کہ مارچ کے آخر میں 3.8 فیصد سے بڑھ کر 11 مئی تک کے دو ہفتوں کے دوران تمام کیسز کا 28.2% تھا۔ سی این بی سی کے مطابق، تناؤ پہلی بار دریافت ہونے کے فوراً بعد۔ عوامی جگہوں پر ماسک لگانے اور اپنی ویکسینیشن کے ساتھ اپ ٹو ڈیٹ رہنے کے علاوہ، جس کی ماہرین اکثر کووِڈ کیسز میں اضافے کے دوران تجویز کرتے ہیں، یہ آپ کے مدافعتی نظام کو تقویت دینے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ متعدی امراض کے ماہر اور ارتقائی حیاتیات کے ماہر ڈاکٹر ولیم بی ملر جونیئر کے خیال میں گرمیوں سمیت ہر ایک کو سال بھر اپنے مدافعتی نظام کو بڑھانا چاہیے۔ https://healthandwealthwithexercise.blogspot.com ملر نے گزشت